Monday, December 29, 2014

کاش میں تیرے ہنسیں دانتوں کا منجن ہوتا


تظمین   :
"کاش میں تیرے حسیں ہاتھوں کا کنگن ہوتا"

از وصی شاہ

کاش میں تیرے ہنسیں دانتوں کا منجن ہوتا

تو بڑے پیار بڑے دلار کے ساتھ

مانجھتی مجھکو

کبھی جو بے خیالی میں

مارتی پچکاری میری

میں ترے گھر کی دیوار پہ سج سا جاتا

ڈنٹونک کے بندر کی مانند

کسی کونے میں چپک سا جاتا

کاش میں تیرے ہنسیں دانتوں کا منجن ہوتا

از نسرین غوری + سمیرہ انجم 

No comments:

Post a Comment