ادھار اتنا ہی دو جس کی واپسی نہ ہونے کی صورت میں تعلقات میں فرق نہ پڑے۔ ورنہ صاف انکار کر دو کیوں کہ مقروض نے لے کر بھی بھاگ جانا ہے اور منع کرنے پر بھی [ناراض ہوکر]، تو بہتر ہے بندہ بھاگ جائے پیسے تو بچ جائیں ، بجائے اسکے کہ نہ پیسے بچیں نہ بندہ ۔
اگر کوئی ادھار لے کر بھول گیا ہو تو کچھ عرصے بعد اسے یاد دلائیں، اگر 1000 روپے ادھار لیے ہوں تو کہیں کہ آپ نے جو مجھ سے 2000 روپے لیے تھے وہ واپس کر دیں، اسکی وہ مقروضہ یادداشت جو کافی عرصے سے لاپتہ تھی فوراً واپس آجائے گی اور وہ کہے گا کہ نہیں دو ہزار نہیں ، ایک ہزار لیے تھے۔ آپ بھی مظلوم سا منہ بنا کر کہیں کہ اچھا تمہیں 1000 یاد ہے تو چلو 1000 ہی دے دو :P
No comments:
Post a Comment